خفیہ اداروں نے پی ٹی ایم کے ساتھی علی وزیر کے ساتھ ظلم کی انتہا کر دی ۔ جانے پاکستان میں کس کدر پختون قوم نفرت کا شکار ہے ۔
پاکستان کے خفیہ اداروں نے علی
وزیر کو مارنے کی ہر کوشش کی مگر ناکام رہے ۔ علی وزیر کالج کے وقت سے ہی
چے گیرا سے متاثر تھے اور یہ ہر سخص کو اتنا ہی عزت دیتے تھے چاہے وہ کسی
بھی طبقے سے کیوں نہ تعلّق رکھتا ہو ۔ آو جانے کی علی وزیر کو کب کب خفیہ
اداروں نے پاکستان کی قانون کے خلاف جاکر گرفتار کیا اور کب کب ان کے اپر
حملے کئے گئے ۔
پہلی مرتبہ 21 اپریل 2018 کو علی وزیر کو پنجاب پولیس نے گرفتار کیا تھا ۔ اسکے بعد اگلے ہی دن اسکو رہا کیا گیا ۔
Pakistan arrested PTM leaders in Lahore
Ali Wazir Arrest video
اگلے مہینے یعنی تاریخ 10 مئی
2018 کو علی وزیر ، موحسن دوار اور کیئ ایکٹیوسٹ پر 3 ایف آی آر کاٹ دی گیی
۔ اف آئ آر میں اے ٹی اے جیسے سنجیدہ دفع کے تحت کیسز درز کیا گیا ۔
جون 2018 کو علی وزیر واننا بازار
میں ایک ریلی میں پشتون قوم سے خطاب کر رہے تھے اسی وقت پاکستان کی چہتی سو
کللڈ گڈ طالبان نے علی وزیر کی ریلی پر فائرنگ کر دی جسمے بہت سے افراد
جخمی ہو گئے
م 26 مئی 2019 ایک کالا دن جو
پشتون قوم کو سالوں تک یاد رہیگا ۔اس دن دتہ خیل نارتھ وزیرستان کے مکام پر
لاکھوں پشتون جما ہوئے اور اپنے حق اور آزادی کے آواز اٹھا رہے تھے اس
احتجاج کو موحسن دوار اور علی وزیر خطاب کر رہے تھے تبھی فوجیوں نے احتجاج
کر رہے پستونوں پر فائرنگ شروع کر دی ۔ چاروں طرف افرا تفری مچ گیی اور اس
میں تکریباً 13 پی ٹی ایم کے ورکرز سہید ہو گئے ۔ ایم ان اے موحسن دوار کو
بھی چوٹ لگی۔
اس گولی واری کے بعد پاکستان کے میڈیا چینلوں نے پشتون قوم کو ہی دہستگرد کرار کر دیا تھا ۔ یہ تصویریں آپکی آنکھ کھول دیں گی ۔
د 31 دسمبر 2020 کو پی ٹی
ایم کے رہنما علی وزیر ، نوراللہ ترین ، شیر ایوب ، حسن اور باسر کو انٹی
ٹیرررزم کورٹ میں پیس کرنے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ۔
د 25 مئی 2021 کو صدر سپریم کورٹ بار ايسوسیسن لطیف آفریدی صیب نے علی
وزیر کے کیسز سے متعلیق چیف جسٹس سندھ ہایکورٹ کو خط لکھا جس میں یہ واجہ
کیا گیا کہ علی وزیر کی سماعت جلد سے جلد کی جائے تو ہم شکر گزار ہونگے
کیوکہ علی وزیر انڈر ٹرآئل ہے ۔







0 Comentarios